نیویارک : سائنسدانوں نے مریخ پر پہلا شہر بسانے کی تیاری شروع کردی ہے ، بین الااقوامی کمپنی نے نے نووا شہر کا منصوبہ متعارف کروا دیا ہے ،
اڑھائی لاکھ شہریوں کو سرخ سیارے پر بسانے کے لیے گھروں کو پہاڑ کے پہلوں میں افقی کی بجائے عمودی پر ڈیزائن کیا گیا ہے ۔،
شہر کا یہ ڈیزائن ماحولیاتی دباؤ اور تابکاری کے اثر کو کم کرے گا۔ کمپنی مریخ پر پائی جانے والی کاربن ڈائی آکسائید ، پانی اور قدرتی وسائل سے گھروں کو تعمیر کرنے میں مدد ملے گی ۔
مریخ پ ربنائے گئے اس شہ رمیں تمام مقامات ہوں گے جو زمین ہوتے ہیں ، جیسا کے گھر ، دفاتر اور سبزازار ہوتے ہیں ۔
کمپنی حکام کا کہناہے کہ ابھی ہم اسے بات کا پتہ کررہے ہیں کہ وہاں انسانوں کو کیا کیا مسائل اور وسائل دستیاب ہوسکتے ہیں ۔زمین سے مریخ کے لیے شٹل سروس ہر 26 ماہ بعد چلے گی جو تین ماہ تک اپنا سفر جاری رکھے گی ، مریخ پر جانے کے یکطرفہ کرایا تین لاکھ ڈالر ہوسکتا ہے۔
تاہم 20 54 تک مریخ پر تعمیراتی کام شروع ہونے کا امکان نہیں ہے اور وہاں آباد کاری 2100 سے پہلے ممکن نہیں ہے ۔