لاہور:چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے گلاب دیوی ہسپتال کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ بھی لیا۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے گلاب دیوی ہسپتال کے دورے کیلئے نکلے تو ان کی گاڑی کے سامنے گوجرانوالہ سے آئی خاتون نے احتجاج کرتے ہوئے اپنی فریاد بیان کی ،چیف جسٹس نے گاڑی روک کر خاتون کی بات سنی اور کل صبح گیارہ بجے عدالت لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے خاتون کو سپریم کورٹ بلا لیا ۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس کے بیٹے نے اعتزاز احسن کا دس ہزار روپے کا جرمانہ بطور صدقہ جمع کرادیا
یاد رہے کہ خاتون اپنے بیٹے کے گوجرانوالہ پولیس کے ہاتھوں قتل پر احتجاج کر رہی تھی۔قبل ازیں چیف جسٹس نے گلاب دیوی ہسپتال ایمرجنسی آئوٹ ڈور کا دورہ کیا ، میڈیکل ڈائریکٹر ہسپتال اور دیگر انتظامیہ کے افسران بھی چیف جسٹس کے ہمراہ تھے چیف جسٹس نے ہسپتال میں سہولیات کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں:خادم حسین رضوی اور دیگر ملزمان کے مزید14مقدمات میں وارنٹ گرفتاری جاری
اس سے قبل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں کی وصولی کے خلاف ازخودنوٹس کی سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے نجی میڈیکل کالجز کو طلبہ کی اضافی فیسیں واپس کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد فیس 15 دن میں طالب علموں کو واپس کی جائے اور فیصلے پرعملدرآمد نہ کرنے والے نجی میڈیکل کالجز کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شاہد خاقان نے سینیٹ کا چیئرمین متفقہ طور پر لانے کا مطالبہ کردیا
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ڈاکٹر عاصم کے دور میں قواعد کے برعکس رجسٹرڈ میڈیکل کالجز کے خلاف بھی نوٹس لیا اور معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس نے اس موقع پر ڈاکٹر عاصم سے مکالمہ کیا کہ ہم پیسوں کی وصولیاں کرارہے ہیں، آپ کو بھی ساڑھے 4 ارب روپے دینے پڑسکتے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں