واشنگٹن: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ان کا ملک دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے قطر سے اپنی غلطیوں کی اصلاح اور واپس خلیجی دھارے میں شامل ہونے کے لیے موثر اقدامات کرے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی انتظامیہ سے انسداد دہشت گردی سمیت تمام اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔
مزید پڑھیں: یورینیئم کے 5فیصد ذخائر سعودی عرب میں ہیں،محمد بن سلمان
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ قطر اپنی غلطیوں کا ازالہ اور اصلاح کرے گا۔ الجبیر کا کہنا تھا کہ ولی عہد شہزادہ محمد آج ہفتے کو بوسٹن کا خصوصی دورہ کریں گے۔ ان کے اس دورے کے دوران سعودی عرب اور امریکا میں باہمی تعاون کے کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے بولٹن کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیے جانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں الجبیر نے کہا کہ بولٹن ایک جرات مند شخص ہیں اور ایران کے حوالے سے ان کا موقف معقول ہے۔ الجبیر نے کہا کہ ایران نے یمن میں حوثی ملیشیا کو منظم اور سعودی عرب پر میزائل حملے کیے۔
یہ خبر پڑھیں: ایٹمی پلانٹ کی تیاری میں سعودی عرب کا ساتھ دینا چاہئے
انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ یمن سے نکل جائے اور عالمی قراردادوں کی پاسداری کو یقینی بنائے۔ ایک سوال کے جواب میں الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب کو اپنے دفاع کے لیے کسی دوسرے کی ضرورت نہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ کے بیانات ہمیشہ عجیب و غریب ہوتے ہیں۔ ایران کو خطے میں دہشت گردی کے فروغ کی پالیسی کو ترک کرنا ہو گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں