کراچی : بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔
مرتضی وہاب آج بحیثیت میئر پہلا بجٹ اجلاس پیش کررہے ہیں۔بجٹ کا کل حجم 49 ارب 70 کروڑ 18 لاکھ 45 ہزار روپے ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ہنگامہ آرائی کے بعد سٹی کونسل کا اجلاس ملتوی کردیاگیا۔
اپوزیشن جماعتوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر ڈیسک بجانا شروع کردیئے ۔ میئر کراچی کی تقریر کےدوران اپوزیشن جماعتوں نے نعرے بازی کی ۔
اس موقع پر ’نامنظور نامنظور، کچے کے ڈاکو نامنظور‘ کے نعرے لگائے گئے، جبکہ پلے کارڈز پر ’پانی دو، پانی دو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔نئے مالی سال کے بجٹ میں فنڈز و آمدنی کا تخمینہ 49 ارب 70 کروڑ روپے جبکہ اخراجات کا تخمینہ 49 ارب 60 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
بجٹ میں گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے، گریڈ 17 سے 21 تک کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافے، کے ایم سی کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں حکومت سے گرانٹ اور فنڈز کا تخمینہ 25 ارب روپے ہے، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی مد میں 9 ارب 16 کروڑ روپے وصولی کا تخمینہ ہے، کلک ورلڈ بینک پروجیکٹ کے لیے 6 ارب 47 کروڑ روپے وصولی کی مد میں رکھے گئے ہیں۔