لاہور:علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے میشا شفیع پر جرح مکمل کر لی۔ میشا شفیع کے وکیل نے عدالت سے کچھ نکات پر وضاحت کرنے کی اجازت مانگ لی ۔سیشن عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔
عدالت میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران میشا شفیع کے وکیل نے کہا میشا شفیع کے بیان کے بعض نکات کا تاثر غلط لیا گیا ہے جس کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں، جس پر علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے میشا شفیع کی وضاحت کی اجازت کی مخالفت کر دی۔علی ظفر کے وکیل نے کہا یہ نہیں ہو سکتا کہ میشا شفیع کا بیان ہی دوبارہ ریکارڈ کروایا جائے ۔جو چیزیں میشا شفیع مان چکی ہیں اب انھیں بیان میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا ۔
علی ظفر کےوکیل نےمیشا شفیع سے جرح کرتے ہوئےاتفسار کیا کہ ایک خاتون تالیہ ایس مرزا نے آپ کے بھائی پر جنسی طور پر حراساں کرنے کا کا الزام لگایا ،کیا آپ مانتی ہیں کہ سوشل میڈیا پر کوئی خاتون بغیر ثبوت کے الزام عائد کر سکتی ہے ؟ کیا آپ تالیہ ایس مرزا کے الزام کو درست سمجھتی ہیں ؟ جس پر میشا شفیع نے جواب میں کہا کہ میں اس کا جواب ہاں یا ناں میں نہیں دے سکتی ۔ اگر تالیہ نے ایسا کچھ محسوس کیا تو میرے بھاٸی نے اتنی گریس دکھائی کہ اس پر معذرت کی لیکن مجھے تالیہ کے الزام پر یقین نہیں ۔
علی ظفر کے وکیل نےمزید پوچھا کہ تالیہ نے پوسٹ کی کہ آپ نے اس پر ڈائریکٹرز کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا ، کیا یہ درست ہے ؟ اس پر میشا شفیع نے جواب دیا کہ میرے پاس ایسی باتوں کا وقت نہیں تھا ، کام میں بہت مصروف تھی ۔
علی ظفر کے وکیل نے مزید سوال کیا کہ آپ کا مطلب ہے کہ کوئی عورت سوشل میڈیا پر جھوٹے الزام بھی عائدکر سکتی ہے ؟ میشا شفیع نے جوابا کہا کچھ بھی ممکن ہو سکتا ہے ۔
وکیل عمر طارق گل نے جرح کو جاری رکھتے ہوئے سوال کیاکہ کیا آپ سمجھتی ہیں کہ الزام لگانے سے پہلے علی ظفر بڑے سٹار تھے ؟آپ نے علی ظفر کی ساکھ متاثر کرنے اور مالی نقصان پہنچانے کے لیے الزام عائدکیا ۔
میشا شفیع کا طرف سے جواب آیا کہ "علی ظفر اب بھی بڑا سٹار ہے" یہ غلط ہے کہ میں نے کسی خاص مقصد یا می ٹو تحریک کے تحت الزام لگایا ہے۔
اسی کے ساتھ علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے میشا شفیع پر جرح مکمل کر لی جبکہ میشا شفیع کے وکیل نے عدالت سے کچھ نکات پر وضاحت کرنے کی اجازت مانگ لی ۔
بعد ازاں سیشن عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 جولائی تک ملتوی کر دی۔