ماسکو: پیوٹن کے سابق اتحادی کا کہنا ہے کہ روس کی افواج بغاوت کر رہی ہیں۔ کچھ یوکرین چھوڑ کر روس کے شہر میں داخل ہو گئے ہیں۔
روس کی ویگنر کرائے کی فورس کے سربراہ یوگینی پریگوزین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی افواج ملک کی فوجی قیادت کو ہٹانے کے لیے روس میں داخل ہوئی ہیں۔
روسی سیکیورٹی سروسز نے کہا کہ انہوں نے جمعہ کے روز پریگوزین کے خلاف ایک مجرمانہ تحقیقات شروع کی ہیں جس کو وہ بغاوت کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے قافلے پر فائرنگ کرنے پر اپنے جوانوں کو روسی فوج کے خلاف بغاوت کرنے کا حکم دیا ہے۔ پریگوزن نے یہ بھی کہا کہ ان کی افواج نے ایک روسی فوجی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔
ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ ان کے جنگجو فوجی بغاوت میں ملوث نہیں ہیں بلکہ 'انصاف کے مارچ' میں ملوث ہیں۔
پریگوزین طویل عرصے سے روس کے اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر یوکرین کی جنگ میں ناکامیوں کا الزام لگاتے رہے ہیں اور وہ روسی وزارت دفاع کے ساتھ اپنے طویل عرصے سے جاری جھگڑے کے لیے جانا جاتا ہے۔
دوسری جانب روس نے ویگنر کے سربراہ پر بغاوت کا الزام لگادیا۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی TASS نے بتایا کہ روس کی ایف ایس بی سیکیورٹی سروس نے مسلح بغاوت کی کال دینے پر واگنر کرائے کی فوج کے سربراہ یوگینی پریگوزین کے خلاف فوجداری مقدمہ کھول دیا ہے۔
یوکرین میں روس کی جنگ کے ڈپٹی کمانڈر جنرل سرگئی سرووکین نے ویگنر کے جنگجوؤں سے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی بات مانیں، ماسکو کے کمانڈروں کو قبول کریں اور اپنے اڈوں پر واپس جائیں۔
ذرائع کے مطابق یوکرین سے جڑے روسی علاقے روستوف میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات کی خبریں سامنے آنے کے بعد روستوف کے گورنر نے علاقے میں کرفیو نافذ کیے جانے کی اطلاعات کی تردید کر دی۔
دوسری جانب یوکرینی حکام نے ملک بھر میں فضائی الرٹ کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یوکرین کے شہر کیف اورخارکیف میں روسی میزائل حملےسےدوافرادزخمی ہوگئے۔