اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے بڑا ریلیف ہے۔حکومت کا سرکاری ملازمین کو 25 فیصد تفاوت الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ملازمین کا آرڈرلی الاونس بھی بڑھا یا جائے گا۔یہ الاؤنس تنخواہوں میں دس فیصد ایڈہاک ریلیف کے علاوہ ہو گا۔ ایف بی آر،سپریم کورٹ ،پارلیمنٹ ہاؤس کے ملازمین اس الاؤنس کے اہل نہیں ہونگے۔
نیو نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے سرکاری ملازمین کے لیے ڈسپیریٹی ری ڈکشن الاؤنس کی منظوری دیدی ہے۔گریڈ ایک سے 19 تک کے ملازمین کو 25 فیصد الاؤنس ملے گا۔
گریڈ ایک سے پانچ تک کےچھوٹے سرکاری ملازمین کا انٹیگریشن الاونس 450 روپے سے بڑھا کر 900 روپے جبکہ آرڈرلی الاونس 14 ہزار سے بڑھا کر 17 ہزار روپے کیا جا رہا ہے ۔
تفاوت الاؤنس ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر انتظام 14 یونیورسٹیوں کے ملازمین کو بھی ملے گا۔ان یونیورسٹیوں میں علامہ اقبال اوپن اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد ،قائد اعظم یونیورسٹی نمل، ائیر یونیورسٹی، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد،یونیورسٹی آف فاٹا شامل ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن لاہور،قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان، وفاقی اردو یونیورسٹی، آرٹس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی ،نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد ، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد ،پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اف اکنامکس شامل ہیں ۔
یونیورسٹیوں کے ملازمین کو یہ الاؤنس 3 مارچ 2021 ء سے ملے گا ۔صوبوں کے زیر انتظام یونیورسٹیوں کے ملازمین اس الاؤنس کے اہل نہیں ہونگے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے کیلئے 160 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
یونیورسٹیوں کے علاوہ دیگر وفاقی ملازمین کے الاؤنسز کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔ایف بی آر،سپریم کورٹ پارلیمنٹ ہاوس کے ملازمین اس الاؤنس کے اہل نہیں ہونگے کیونکہ انکو پہلے ہی یہ الائونس مل رہا ہے