اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے پاکستان کی حکومت امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتی ہے،حکومت پاکستان امریکہ کی اہمیت سے ناواقف نہیں،حکومت پاکستان کے مفادات کو مقدم رکھتی ہے ،ہر ملک کا یہ حق ہے کہ وہ اپنی خواہشات کا اظہار کرے ،وزیر اعظم عمران خان ملک کے منتخب وزیر اعظم کے طور پر موقف بیان کر رہے ہیں ،وزیراعظم آج جن خیالات کا اظہار کر رہے ہیں شروع سے ان کا وہی مؤقف ہے،وزیراعظم کے بیانات ان کے مؤقف کا تسلسل ہیں،آج وزیراعظم پاکستان کے عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے افغان امن کے سلسلے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نےایسےفیصلےلئےجووقتی طورپرہوسکتاہےپسند نہ آئیں،لیکن یہ فیصلے پاکستانی مفاد کیلئے بہت ضروری ہیں ،پاکستان کےمفادپرکوئی چیزاورکوئی ملک مقدم نہیں،ہمارےلئےسب سے پہلے پاکستان کا مفاد ہے،کوئی ملک کچھ بھی توقعات رکھےہم پاکستان کامفادمقدم رکھتےہیں،انہوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ امریکہ سمیت کوئی بھی ملک افغانستان میں نہیں چاہتا کہ دہشگردوں کے پائوں جمیں ،لیکن دنیا کو یہ بھی جاننا چاہیے کہ پاکستان بھی یہ ہی چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام آئے کیونکہ مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے ۔
وزیر خارجہ نےمزید کہا ہم نے ماضی کے تجربات اور قومی بالادستی کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا،پاکستان نے اصولی فیصلہ کیا امن کے شراکت دار ہوسکتے ہیں کسی جنگ کے نہیں،دنیا جان لے ہم بھی افغانستان میں امن کے خواہاں اورکرداراداکررہےہیں،افغانستان میں ایسی تنظیمیں ہیں جودنیاکیلئےخطرہ ہوسکتی ہیں،ہم نہیں چاہتےداعش اپنےقدم جمائےاورنقصان پیدا کرے،جانتے ہیں القاعدہ سمیت دیگر ایسی تنظیمیں ہیں جو نقصان پیدا کرسکتی ہیں،افغانستان میں اس وقت امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا چینی صدرکوبھی پاکستان کےدورےکی دعوت دی ہے،چینی صدرکےدورےسےمتعلق ہماری تیاریاں جاری ہیں،کورونا صورتحال واضح ہونے کے بعد حتمی دورے کا فیصلہ ہو جائے گا ،انہوں نے کہا پاکستان آزاد خارجہ پالیسی پر یقین رکھتا ہے اسی سلسلے میں ہم روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید فروغ دے رہے ہیں ،یہ بھی درست ہے روس کے ساتھ بھی قربتیں بڑھ رہی ہیں،پاکستان ،ایران ،روس گیس پائپ لائن معاہدہ ہو گیا ہے ،گیس پائپ لائن گراؤنڈ بریکنگ تقریب کیلئے تیاریاں جاری ہیں،روس اور پاکستان دونوں جگہوں پر بہترین تقریب ہوگی،انہوں نے کہا ترکی کےدورےکےموقع پرروسی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی ہے ،روسی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق بھی تیاریاں کر رہے ہیں۔