لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کی بینکنگ کورٹ کے عملے نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے مچلکوں پر اعتراض لگا دیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں مالیاتی سکینڈل میں عدالت کی ہدایت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز جانب سے عدالت میں ضمانتی مچلکے جمع کرائے گئے تھے تاہم رجسٹرار بینکنگ جرائم کورٹ نے ان پر اعتراض عائد کیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکوں پر ملزم کے نام کی جگہ ضامن کا نام لکھا ہے۔ رجسٹرار بینکنگ جرائم عدالت کے مطابق اعتراض لگانے کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے واپس کر دیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور کی بینکنگ کورٹ نے عبوری ضمانتوں کے کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
بینکنگ کورٹ کے ڈیوٹی جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز 3 روز میں 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائیں۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مچلکے جمع نہ کروائے تو ضمانتیں غیر موثر تصور ہوں گی اور ایف آئی اے کو گرفتاری کا حق ہو گا۔
بینکنگ کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان شامل تفتیش ہوں گے اور ایف آئی اے جب بھی بلائے تو پیش ہوں گے، ملزمان ہر پیشی پر عدالت میں پیش ہونے کے پابند ہوں گے۔ فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز معصوم ہیں، دونوں ملزمان کی 10 جولائی تک ضمانتیں منظور کی جاتی ہیں۔