اسلام آباد: پی آئی اے کے 400 میں سے 150 پائلٹس کے مبینہ جعلی لائسنس کا انکشاف ہوا ہے۔ ان تمام پائلٹس کو سیفٹی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فہرستیں طلب کر لی گئی ہیں۔
حکومت نے ایسے تمام پائلٹس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر جعلی لائسنس پر طیارے اڑا رہے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایسے پائلٹس کی فہرستیں طلب کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایسے تمام پائلٹس کو انکوائری مکمل ہونے تک فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
جعلی لائسنس والے پائلٹس سیفٹی کیلئے خطرہ ہیں۔ مبینہ جعلی لائسنس کے حامل پائلٹس پی آئی اے کے علاوہ بھی دیگر ملکی ائیر لائنوں میں جہاز اڑا رہے ہیں۔ ائیر مارشل ارشد ملک نے لیگل اور فلائٹ آپریشنز ٹیموں کو طلب کر لیا ہے۔ 262 پائلٹس کے لائسنس مبینہ جعلی بتائے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب بغیر کام تنخواہیں لینے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے قومی ایئرلائن کے 4 پائلٹس کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیڑھ سال میں کوئی بھی فلائٹ آپریٹ نہ کرنیوالے پائلٹ تنخواہیں لیتے رہے۔
خاتون پائلٹ کا بیرون ملک ملازمت کیساتھ پی آئی اے سے تنخواہ لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ خاتون پائلٹ نے قومی ایئر لائن کے خرچ پر اے 320 جہاز کی تربیت حاصل کی اور سیمولیٹر سرٹیفکیٹ لے کر ترکی چلی گئیں۔
ذرائع کے مطابق حکام نے خاتون پائلٹ سے تنخواہیں اور تربیتی اخراجات واپس لینے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ پائلٹس کی شیڈولنگ کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔