میئر استنبول کے دوبارہ انتخابات، ترک صدر کے امیدوار کو پھر شکست

میئر استنبول کے دوبارہ انتخابات، ترک صدر کے امیدوار کو پھر شکست
کیپشن: اے کے پارٹی کے امیدوار بینالی یلدرم نے نتائج تسلیم کرتے ہوئے شکست قبول کر لی۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ ترک میڈیا

استنبول: میئر استنبول کے دوبارہ انتخابات میں صدر طیب اردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیولیپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کے امیدوار کو اپوزیشن کے امیدوار نے شکست دے دی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ووٹوں کی گنتی تقریباً مکمل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں اپوزیشن جماعت کے امیدوار اکرم امام اوغلو 7 لاکھ 75 ہزار ووٹ لے آگے ہیں اور انہوں نے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 13 ہزار ووٹ زیادہ لیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 99 فیصد ووٹوں کی گنتی میں اپوزیشن کے امیداور امام اوغلو کو 54 فیصد اور اے کے پارٹی کے امیدوار اور ترکی کے سابق وزیراعظم بینالی یلدرم 45 فیصد ووٹ ملے۔ اس طرح اسنتبول پر اے کے پارٹی کی 25 سالہ حکمرانی کا سورج غروب ہو گیا۔

اے کے پارٹی کے امیدوار بینالی یلدرم نے نتائج تسلیم کرتے ہوئے شکست قبول کر لی ہے جب کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں اپوزیشن امیدوار امام اوغلو کو مبارکباد دی ہے۔

اس سے قبل اپنے ایک بیان میں اردوان کا کہنا تھا کہ استنبول میں جو بھی جیتا وہ ترکی کی جیت ہو گی۔

انتخابات میں فتح کے بعد وکٹر اسپیچ میں اپوزیشن جماعت ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے اکرم امام اوغلو نے کہا کہ انتخابات کا نتیجہ استنبول اور ترکی میں ایک نیا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم استنبول میں ایک نیا صفحہ کھول رہے ہیں جس پر انصاف، برابری اور محبت ہو گی۔

امام اوغلو نے طیب اردوان کے ساتھ کام کرنے کی رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر پریزیڈنٹ میں آپ کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں۔

خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں استنبول میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں حکمراں جماعت طیب ارداون کے امیدوار کو شکست ہوئی تھی جس کے بعد اے کے پارٹی نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا جس کے باعث انتخابات کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔