برسلز: متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی 8 شہزادیوں پر بیلجیم کی عدالت میں انسانی اسمگلنگ اور گھریلیو ملازمین کے ساتھ بدسلوکی کا جرم ثابت ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برسلز کی عدالت میں گزشتہ 9 برس سے مقدمہ جاری تھا جس کا فیصلہ اب ہوگیا ہے اور عدالت نے شیخہ ہمدا النہیان اور ان کی 7 بیٹیوں کو 15 ماہ کی معطل قید کی سزا اور ایک لاکھ 85 ہزار ڈالر فی کس جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔
برسلز کی عدالت نے ان 8 شہزادیوں کو نوکروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے الزام سے بری کردیا جب کہ شہزادیوں نے مقدمے کے دوران تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔خیال رہے کہ عرب امارات کی شہزادیاں 2008 میں بیلجیم کے دورے پر آئی تھیں اور اپنے ہمراہ 20 سے زائد ذاتی ملازمین کو بھی لائی تھیں، ان میں سے ایک نوکر ہوٹل فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا اور اپنے ساتھ روا رکھے جانے والا سلوک منظر عام پر لے آیا تھا۔
ملازمین نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں 24 گھنٹے کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور فرش پر سونے کی جگہ دی جاتی ہے جب کہ کوئی چھٹی بھی نہیں ملتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوٹل سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور انہیں شہزادیوں کا بچا ہوا کھانا کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب بلجیم کے انسانی حقوق کے گروپ مائیریا جس نے ملازمین کا مقدمہ عدالت میں پیش کیا تھا، اس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یو اے ای شہزادیوں کو سزا پوری کرنے کے لیے بیلجیم کے حوالے نہیں کرے گا کیوں کہ ان شہزادیوں نے مقدمے کی سماعت میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔