اسلام آباد: پی ٹی آئی سمیت اپوزیشن جماعتوں نے جمعے کو پُرامن احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی کے باہر پی ٹی آئی کے علامتی بھوک ہڑتال کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز پرامن طور پر نکلیں گے، ہمارے 3 مطالبات ہیں کہ مہنگائی کا خاتمہ کیا جائے، قیام امن کیلیے اقدامات کیے جائیں اور بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی اسیران کو رہائی دی جائے۔اسد قیصر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے ان کو جانا پڑے گا۔
پی ٹی آئی کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اتحاد اس لیے نہیں بنا کہ کسی سے حکومت چھینی جائے بلکہ اس لیے بنا ہے کہ آئین و قانون کی بالادستی ہو۔انہوں نے کہا کہ اتحاد اس لیے بنا ہے کہ مینڈیٹ رکھنے والوں کو حکومت دی جائے اور پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو۔محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس لیے ہم نے نرم راستہ اپنایا ہے، ہم اس لیے نکلیں ہیں کہ پاکستانیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری راستہ اپنا کر سیاسی جدوجہد کریں گے اور آئین کے مطابق چلیں گے، ہم نے مطالبات رکھ دیے ہیں کسی نے نہ مانے تو پھر ہم سے گلہ نہ ہوگا۔بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے جدوجہد کریں گے، پوری قوم سے اپیل ہے اس کار خیر میں بھرپور شرکت کریں، عوام ہمیں مشورہ دیں، راستہ دکھائیں کہ ہم کیا کریں۔
چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آئین میں ہے کہ آپ جہاں احتجاج کرنا چاہتے ہیں آپ درخواست دیں، آپ سوائے گوادر کے کسی بھی ڈسٹرکٹ میں احتجاج کرنا چاہیں درخواست دیں۔
راجہ ناصر عباس نے کہا کہ اس شخص پر آرٹیکل 6 لگانے کی بات کی جا رہی ہے جس کے ساتھ 99 فیصد پاکستان ہے، آرٹیکل 6 بانی پی ٹی آئی پر نہیں بلکہ پاکستان کے عوام پر ہے، کیا آئین و قانون کی بات کرنا غداری ہے؟۔