اترپردیش:بھارتی پولیس نے اترپردیش ریاست میں ’غیر قانونی طور پر‘ مقیم 74 روہنگیا پناہ گزین کو گرفتار کرلیاہے۔ بھارتی پولیس نے کہا شمالی ریاست اتر پردیش میں غیر قانونی طور پر رہنے کے الزام میں 74 روہنگیا پناہ گزینوں کو گرفتار کیا ہے۔
تاہم انسانی حقوق کے کارکنان نے اسے تشدد کی وجہ سے فرار ہونے والے لوگوں کے خلاف جبری کریک ڈاؤن قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ مسلم روہنگیا کمیونٹی کے ارکان کو ریاست کے چھ قصبوں اور شہروں میں سے حراست میں لیا گیا اور پناہ گزینوں میں 10 نابالغ بھی شامل ہیں۔روہنگیا ہیومن رائٹس انیشیٹو مہم گروپ نے کہا حراست میں لیے گئے افراد میانمار میں ظلم و ستم سے فرار ہونے کے بعد تقریباً 10 سال سے اس علاقے میں مقیم تھے۔
کمیونٹی درخواست کر رہی ہے کہ نظربندی کو ختم کیا جائے، لاکھوں روہنگیا میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش سمیت ان ممالک میں جاچکے ہیں جن کی سرحد بھارت سے ملتی ہے۔خیال رہے بھارت نے 1951 کے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن پر دستخط نہیں کیے تھے، جو کہ پناہ گزینوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کے لیے ریاستوں کی ذمہ داریوں کو بیان کرتا ہے، اور نہ ہی اس کے مہاجرین کے تحفظ کے لیے اپنے قوانین ہیں۔