اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان آج سپریم کورٹ میں کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں پیش ہوئے ۔ اس دوران انہوں نے کمرہ عدالت میں موجودہ صحافیوں سے غیررسمی گفتگو بھی کی۔
سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے صدر طیب بلوچ نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ بار بار یوٹرن لیتے ہیں کیا آپ کو شرم نہیں آتی؟ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ بالکل نہیں شرم کیس چیز کی ۔
عمران خان سے ایک صحافی نے سوال کیا آپ کو سپریم کورٹ سے کیا توقعات ہیں؟ جس پر عمران خان بولے مجھے سپریم کورٹ سے انصاف کی توقع ہے۔ کیا اسحاق ڈار بطور نگران وزیراعظم آپ کو قبول ہوں گے؟اس پر عمران خان نے کہا اس سے بڑا اور کوئی مذاق نہیں ہوسکتا۔
ایک سوال کہ کیا آپ سے کسی نے بیک ڈور رابطہ کیا؟ جس پر جواب دیا کہ مجھ سے تو ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے کتنے پر امید ہیں؟عمران نے کچھ لمحوں کے توقف کے بعد بس اتنا کہا دیکھیں کیا ہوتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے سوال جواب کا سلسلہ ابھی جاری ہی تھا کہ سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے صدر طیب بلوچ نے اونچی آواز میں کہا خان صاحب آپ کو کوئی شرمندگی ہوتی ہے؟ اپ تو بڑے ڈھیٹ ہیں ۔ساتھ کھڑے مطیع اللہ جان نے بازو سے کھینچ کر طیب بلوچ کو پیچھے ہٹایا اور صحافتی آداب کیخلاف انداز اپنانے پر سرزنش کی۔