سپین میں دنیا کا سب سے بڑا کرسٹل غار، سائنسدان حیران 

سپین میں دنیا کا سب سے بڑا کرسٹل غار، سائنسدان حیران 
سورس: File

میڈرڈ : سپین کے جنوب مشرقی صوبے المیریا کے علاقے پلپی میں چاندی کی ایک متروکہ کان ایک ایسا خزانہ ہے جو کسی بھی قیمتی دھات سے وجود میں نہیں آیا۔اس کے بجائے، جو کچھ یہاں دفن ہے وہ ہے دنیا کا سب سے بڑا جیوڈ (چٹانوں میں قیمتی پتھروں کا ٹکڑا)  ایک قدرتی کرسٹل کا شاہکار جس نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق ماہر ارضیات اور پلپی جیوڈ کی رابطہ کار میلا کیریتیرو نے وضاحت کی کہ جیوڈ ایک چٹان کے اندر ایک خلا ہے جو کرسٹل سے ڈھکی ہوئی ہے۔

بڑے سائز کے کرسٹل ستون کے پس منظر میں بیٹھی، میلا کیریتیرو نے فرق واضح کرنے کے لیے ایک چھوٹی سی چٹان کو توڑا جس کے اندر چھوٹے جواہرات تھے۔ انھوں نے اپنی پشت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہنستے ہوئے کہا ’یہ وہی ہے جو میرے عقب میں ہے، صرف یہ ایک بہت بڑا ٹکڑا ہے۔‘

پلپی جیوڈ آٹھ میٹر چوڑا، دو میٹر اونچا اور دو میٹر گہرا ہے۔ انھوں نے کہا ہے ’جب جیوڈ کی بات آتی ہے تو، یہ اب تک کی سب سے بڑی دریافت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پلپی کا ایک اور کرسٹل عجوبے، میکسیکو میں نائکا مائن کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے، جس میں 15 میٹر طویل کرسٹل کے ستون ہیں لیکن وہ ایک غار ہے جس میں جیوڈ کے بجائے کرسٹل ہے۔

یہاں سپین میں جیوڈ کو اصل میں مینا ریکا میں کان کنوں نے دیکھا تھا، یہ چاندی کی ایک کان تھی جہاں 1873 سے 1969 تک کھدائی جاری رہی۔ لیکن برسوں بعد، 1999 میں، ماہرین ارضیات نے اسے دوبارہ تلاش کیا اور دنیا کی توجہ اس طرف دلائی۔

مصنف کے بارے میں