سری نگر : بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر ' پیگاسس' کے ذریعے 25 کشمیری رہنماؤں کی جاسوسی کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار نے ان 25 کشمیری رہنماؤں کی جاسوسی کی جو دہلی کی سرکاری پالیسی کو تسلیم نہیں کرتے ، ان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما سید علی شاہ گیلانی کے خاندان کے 4 افراد اور حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کا فون بھی نشانے پر تھا ۔
اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی کے خاندان کے 2 افراد کے فونز کی بھی جاسوسی کی گئی ، 5 کشمیری صحافیوں کے فون کی جاسوسی کی گئی ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر شخصیات کی جاسوسی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس اہم معاملے کی تحقیقات کرے ۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انڈین حکومت کی جانب سے عالمی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عالمی شخصیات اور اپنے شہریوں کیخلاف جو آپریشن کیا گیا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔
دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طویل مدتی مہم کے تحت اختلاف رائے رکھنے والوں کی نگرانی ، انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور پاکستان کے خلاف غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں ۔