کوئٹہ: ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے قومی اور صوبائی ا سمبلیوں کی نشستوں کیلئے انتخابی دنگل بدھ کو سجے گا، آزاد امیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے 1212 امیدوار میدان میں اتریں گے، پولنگ صبح 8بجے شروع ہو گی اور بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی، امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے تقریبا تین لاکھ فوج سمیت 8لاکھ کے قریب سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کئے جائیں گے، انتخابی مہم چلانے کا وقت ختم ہونے کے باعث جلسے جلوس، ریلیوں یا کارنر میٹنگز پر پابندی ہو گی، خلاف ورزی کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں.
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018کے لئے کل پولنگ ہوگی ، پولنگ صبح 8بجے شروع ہوگی اور بلا تعطل شام 6بجے تک جاری رہے گی ، امیدواروں کے لئے انتخابی مہم چلانے کا وقت پیر اور منگل کی درمیانی شب کو ختم ہو گیا، اس کے بعد کسی قسم کے جلسے جلوس، ریلیوں یا کارنر میٹنگز پر پابندی ہو گی ، انتخابی قانون 2017ء کے مطابق اس کی خلاف ورزی کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دو سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ آئندہ عام انتخابات کیلئے پولنگ کل ہو گی جبکہ انتخابی مہم پولنگ سے 48 گھنٹے قبل ختم کرنا لازمی ہے۔
انتخابات کے لئے ملک بھر میں 85ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جبکہ 17ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ، بلوچستان کے 1768پولنگ اسٹیشن انتہائی احساس پولنگ اسٹیشنوں کی فہرستوں میں شامل ہیں۔ ،انتخابات میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے 8لاکھ کے قریب سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کئے جائیں گے ، جن میں 4لاکھ پولیس اور ساڑھے تین لاکھ کے قریب فوجی اہلکار تعینات کئے جائیں گے.
بلوچستان میں قومی اسمبلی کے16نشستوں پر 287امیدوارمیدان میں اتریںگے جبکہ صوبائی اسمبلی کے 51نشستوں پر 952امیدوار انتخابی میدان میں کھڑے ہیں ،بلوچستان قومی اسمبلی کی خواتین کے نشستوں کیلئے 16امیدواران ہیں صوبائی اسمبلی کی 65نشستوں کیلئے 1007امیدوار میدان میں اتریں گے جن میں 943جنرل نشستوں پر ،42خواتین کی نشستوں پر جبکہ 22اقلیتی نشستوں پر انتخابات میں حصہ لیں گے ۔