اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔ پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ملک سے فنڈ حاصل کرنے سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر حنیف عباسی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے 700 سے زائد صفحات پر مشتمل متعلقہ تفصیلات عدالت میں جمع کرا دیں۔ تحریک انصاف نے اپنے جواب میں کہا کہ اس کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے اور پارٹی کے اکاوٴنٹس کا آڈٹ ماضی کا حصہ بن چکا ہے تمام تفصیلات عدالت کو فراہم کر دی ہیں اور شفافیت کے لئے بیرون ملک فنڈ ریزنگ کی گئی جس کی تفصیلات عدالت کو فراہم کر دی ہیں۔
تحریک انصاف نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے بھی بیرون ملک فنڈ ریزنگ کی ہے لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں یہ الزام لگا کر پاکستان کی اقلیتی برادری کے منہ پر طمانچہ مارا گیا کہ پی ٹی آئی نے غیرمسلموں سے ممنوعہ اور غیرملکی فنڈنگ لی۔ درحقیقت تحریک انصاف نے دوہری شہریت رکھنے والوں سے فنڈز اکٹھے کیے۔ پی ٹٰی آئی کی فارن ایجنٹ کمپنی کو ذرائع سے ملنے والے فنڈ ممنوعہ یا غیر ملکی نہیں۔ پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں مزید کہا کہ حنیف عباسی کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں اور انہوں نے اپنے الزامات ثابت کرنے کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیئے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں نامکمل منی ٹریل جمع کروائی تھی اور ان کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں اعتراف کیا تھا کہ کاؤنٹی کرکٹ 20 سال پرانا ریکارڈ نہیں رکھتی جبکہ عمران خان ملازمت کے شیڈول کا ریکارڈ بھی نہیں رکھتے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں