دہشتگردی کی نئی حقیقت: بلوچ خواتین کا استحصال، ولسن سینٹر کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

دہشتگردی کی نئی حقیقت: بلوچ خواتین کا استحصال، ولسن سینٹر کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد:بین الاقوامی ادارہ ولسن سینٹر نے کالعدم بی ایل اے کے گھناؤنے کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد بلوچ خواتین کا استحصال کر رہے ہیں۔

ولسن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی ایل اے خواتین کو جنسی استحصال کا شکار بنا کر انہیں دہشت گرد کارروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ان خواتین میں سے کچھ کو نفسیاتی دباؤ اور بلیک میل کر کے خودکش بمبار بنایا گیا ہے، جیسے عدیلہ بلوچ جو اس تنظیم کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بعد حال ہی میں بازیاب ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق بی ایل اے خواتین کو زبردستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث کرنے کے لیے ان کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتی ہے۔ تربت کی 27 سالہ عدیلہ بلوچ کو بھی بی ایل اے نے فریب سے اپنے جال میں پھنسایا اور بعد میں نفسیاتی دباؤ کے تحت اسے خودکش حملے کے لیے مجبور کیا۔

اس کے علاوہ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے خواتین کو سوشل میڈیا کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے بھرتی کرتی ہے، اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں ان خواتین کو خودکش بمبار بنا کر بھیجا جاتا ہے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق، عالمی برادری کو بی ایل اے کی دہشت گردانہ سرگرمیوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

مصنف کے بارے میں