اسلام آباد میں پرائمری طلبہ کے لیے بستوں سے چھٹکارا، کتابیں سکول میں ہی رکھیں گے

اسلام آباد میں پرائمری طلبہ کے لیے بستوں سے چھٹکارا، کتابیں سکول میں ہی رکھیں گے

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پرائمری سکولوں کے طلبہ کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے۔ آئندہ تعلیمی سال سے طلبہ کو بستے سکول میں ہی رکھنے کی پالیسی متعارف کرائی جائے گی، اور انہیں صرف ایک کتاب اور کاپی گھر کے کام کے لیے لے جانے کی اجازت ہوگی۔

وفاقی سیکرٹری تعلیم و تربیت محی الدین وانی نے گورنمنٹ گرلز سکول اسلام آباد میں صدر مملکت کے مشیر ڈاکٹر عاصم حسین کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد طلبہ کے جسمانی بوجھ کو کم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، محی الدین وانی نے یہ بھی بتایا کہ حکومت مستقبل میں طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے درسی مواد کو کمپیوٹر پر پڑھ سکیں۔

اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ 240 پرائمری سکولوں میں 65 ہزار بچوں کو مفت کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، جس سے اسکولوں میں انرولمنٹ میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

یہ اقدام طلبہ کی سہولت کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ بغیر کسی اضافی بوجھ کے تعلیمی عمل میں حصہ لے سکیں اور ان کی تعلیم کا معیار بہتر ہو سکے۔

مصنف کے بارے میں