خیبر پختونخواہ :خیبر پختونخواہ میں 120 ارب روپے کی بجلی چوری کی سنگین صورتحال سامنے آ گئی ہے۔ سپیشل فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق 98 ارب کی بجلی چوری دور دراز علاقوں میں ہوئی، جبکہ وارسک ڈیم اور شبقدر کے علاقوں میں مجموعی طور پر 15 ارب کی بجلی چوری کی گئی۔
پیسکو پولیس بجلی چوری روکنے میں ناکام رہی، 39 کروڑ کے اخراجات کے باوجود صرف 23 کروڑ کی ریکوری ہو سکی۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ میں 8.17 ارب یونٹس بجلی چوری کی گئی، جبکہ 45 کروڑ کیش اور بجلی کے ساز و سامان کی چوری بھی رپورٹ ہوئی ہے۔
بجلی چوری کی اندرونی وجوہات میں پیسکو کے ملازمین کا بجلی چوروں سے گٹھ جوڑ شامل ہے۔ ان ملازمین کے خلاف 1700 انکوائریاں جاری ہیں۔ صورتحال نے بجلی کی تقسیم و ترسیل کے نظام پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔