لندن: سابق برطانوی سیکرٹری خارجہ جیک سٹرا نے نریندر مودی کو براہ راست گجرات قتل عام کا ذمہ دار قرار دے دیا ۔
سابق برطانوی سیکرٹری خارجہ نے تصدیق گزشتہ دنوں بی بی سی کی دستاویزی رپورٹ میں کی۔ جیک سٹرا نے کہا کہ گجرات نسلی فسادات پر 2002 کی ٹونی بلئیر حکومت نے غیر معمولی تحقیقات کرائیں تھیں ۔ ٹونی بلئیر حکومت نے تحقیقات برطانیہ میں قابل ذکر گجراتی نژاد مسلمانوں کے دباؤ پر کرائی تھی ۔ کیونکہ برطانیہ میں موجود ہزاروں گجراتی مسلمانوں کے گجرات میں مسلم نسل کشی پر شدید تحفظات تھے ، 2002 میں بھارت میں برطانوی ہائی کمیشن نے غیر معمولی تحقیقات کے بعد رپورٹ برطانوی وزارت خارجہ کو بھجوائی ۔ برطانوی ہائی کمشن کی رپورٹ میں نریندر مودی کو براہ راست گجرات میں مسلم کش فسادات کا ذمہ دار قرار دیا گیا ۔
سابق برطانوی سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ رپورٹ میں مودی کو نسلی قتل عام و فسادات کا ھال مارک قرار دیا گیا تھا ۔ رپورٹ میں نریندر مودی کی 27 فروری کو بھارتی سینئر پولیس حکام سے ملاقات کا انکشاف کیا گیا ۔ ملاقات میں نریندر مودی نے پولیس افسران کو فسادات میں مداخلت سے روک دیا تھا ۔ رپورٹ ملنے کے بعد اس وقت کی واجپائی حکومت اور بھارتی وزیر خارجہ جسونت سنگھ سے رابطے کئے ۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی حالیہ اقوام متحدہ کانفرنس میں مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیا تھا ۔ بھارتی مسلمان راہنما اسدر الدین اویسی نے بھی بی بی سی رپورٹ پر نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
واضح رہے کہ نریندر مودی گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران وزیر اعلی تھے ۔ مودی کی سرپرستی میں گجرات کے مسلم کش فسادات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ۔
دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے بی بی سی کی دستاویزی رپورٹ کو پروپیگینڈا قرار دیا ہے ۔