اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی اصل وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ ملک میں ڈالر کی کمی کے باعث فرنس آئل اور ایل این جی نہیں خریدی جا سکی جس کی وجہ سے یہ نقصان ہوا ۔ذمہ دار وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر توانائی خرم دستگیر ہیں۔
سینئر صحافی میاں شاہد کی رپورٹ کے مطابق ہائیڈل پاور پہلے بھی بند ہے کیونکہ بھل صفائی ہو رہی ہے ۔ تھرمل بجلی پیدا کی جا رہی تھی ۔ جیسے ہی بجلی کی پیداوار 6 ہزار میگاواٹ سے کم ہوئی تو نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا اور ملک اندھیروں میں ڈوب گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نیپرا اور پی ایس او کی طرف سے وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کو ایک ماہ پہلے ہی رپورٹ دے دی گئی تھی کہ ملک میں کسی بھی وقت بجلی کا بریک ڈاؤن ہوسکتا ہے لیکن وزارت خزانہ اور توانائی نے کچھ نہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے تیل اور ایل این جی باہر سے نہیں آسکے۔ کیونکہ ایل سیز نہیں کھل رہیں۔ پی ایس او کے کئی جہاز پھنسے ہوئے ہیں۔