اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) مفتاح اسماعیل نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایک بار پھر 200 ارب کا نیا ڈاکاعوام کی جیب پر ڈالا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گردشی قرض بلند ترین سطح پر پہنچنے سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہماری حکومت 1036 ارب پر گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی تھی، اس میں بجلی کا خسارہ اور بینک کا قرض دونوں شامل تھے۔ ایک ہزار 36 ارب کا گردشی قرض 2400 ارب سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومت میں آتے ہی بجلی کی قیمت میں اضافہ کیا تھا تاکہ گردشی قرض نہ بڑھے۔ عمران خان نے گردشی قرض صفر کر دینے کا دعویٰ کیا تھا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگائی کی چکی میں پسی عوام پر مزید بوجھ لادتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ اضافے سے شہریوں پر کم از کم آٹھ ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ ادھر گورنر سٹیٹ بینک نے بھی مہنگائی میں مزید اضافے کی نوید سنا دی ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹر اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے رواں ماہ جاری اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ فول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین کو اب فی یونٹ ایک روپیہ چھ پیسے اضافی دینا ہونگے۔
نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق صرف جنوری 2021ء کے بلوں پر ہی کیا جائے گا۔ تاہم اس کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر نہیں کیا جائے گا۔