کوالالمپور: ملائیشیا میں ضبط کئے گئے قومی ایئر لائن کے 777 بوئنگ طیارے کے ذمہ واجب الادا رقم کو ادا کر دیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی واپسی کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس طیارے کو لیز پر لیا گیا تھا اور اس کے بقایا جات کی مدد میں پی آئی اے ستر لاکھ ڈالر ادا کرنے تھے، جو اب واپس کر دیئے گئے ہیں۔
نجی ٹیلی وژن کی ویب سائٹ کے مطابق اس بات کی تصدیق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے ترجمان کی جانب سے کر دی گئی ہے۔ ترجمان سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی عدالت کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے کہ پیری گرین نامی کمپنی کو تقریباً 70 لاکھ ڈالرز کی رقم ادا کی گئی ہے، یہ رقم دو ہوائی جہازوں کی لیز کی مدد میں ادا کی گئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پیری گرین کمپنی نے گزشتہ سال 90 لاکھ ڈالرز واجب الادا رقم کے حصول کیلئے کیس دائر کیا تھا۔ تاہم ہمارا موقف تھا کہ عالمی وبا کی وجہ سے معاشی بحران ہے، اس لئے چارجز کم کئے جائیں، ہمارے اس موقف کے بعد کمپنی کیساتھ ہمارا تنازعہ ہو گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب قومی ایئر لائن کی جانب سے پریری گرین کو 70 لاکھ ڈالرز کی واج الادا رقم بھیج دی گئی ہے۔ اس کے بعد امید ہے کہ اس کے ہمارے ساتھ تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں گے۔
خیال رہے کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی جانب سے پیری گرین کمپنی کیساتھ 2015ء میں ایک معاہدہ کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت بوئنگ کمپنی کا 777 طیارہ پاکستان کو فراہم کیا گیا تھا لیکن اس کی قسطیں ادا نہیں کی گئی تھیں۔
کمپنی کی جانب سے اس معاملے پر برطانوی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا، اس کے بعد کمپنی ملائیشین کورٹ پہنچی اور طیارے کی ضبطگی کرانے کا مقدمہ درج کرا دیا۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کو اس اس وقت پوری دنیا میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب ملائیشن عدالت کے حکم پر کولاالمپور ایئرپورٹ پر پاکستانی طیارہ ضبط کر لیا گیا