لاہور: چین میں پھیلنے والے پُر اسرار ’کورونا‘ وائرس کے پاکستان میں منتقل ہونے کے خدشے کے پیش نظر چائنا سدرن ائیر لائن کی پروازیں عارضی طور پر بند کر دی گئیں۔
کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے چیف آپریٹنگ آفیسر لاہور ائیر پورٹ چوہدری نذیر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں میو اسپتال کے ایک ڈاکٹر کو فوکل پرسن نامزد کیا گیا۔
اجلاس میں طے پایا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ائیرپورٹ پر قائم کاؤنٹرز پر ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف موجود رہے گا، ان کاؤنٹرز پر تھرمل گن اور تھرمل اسکینرز کے ذریعے چین سے آنے والے تمام مسافروں کا چیک اَپ کیا جائے گا۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ دیگر ممالک کی چین سے ہو کر آنے والی پروازوں کے مسافروں کا بھی ائیرپورٹ پر معائنہ ہوگا۔کورونا وائرس کے پاکستان منتقل ہونے کے خدشے کے پیش نظر چائنا سدرن کی سروس 30 جنوری تک بند کر دی گئی ہے۔
سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق عارضی طور پر بند کی گئی پروازوں کا نیا شیڈول ایک ہفتے بعد جاری کیا جائے گا۔
ادھر چینی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چائنا سدرن کی پروازیں چین میں نئے سال کی وجہ سے عارضی طور پر بند کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے اب تک چین میں 18 اموات ہو چکی ہیں جب کہ اس سے متاثرہ افراد کی تعداد سیکڑوں میں جا چکی ہے۔
قومی ادارہ صحت پاکستان نے بھی وائرس کی روک تھام کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے اور چین سے پاکستان آنے جانے والوں کا طبی معائنہ شروع کر دیا گیا ہے۔
حکومت نے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ میں میں قائم تین لیبارٹریوں سے ملک میں آنے والے مشتبہ کیسز کی تشخیص کے لیے رابطہ کیا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کورونا وائرس ایک نیا جرثومہ ہے جسے تشخیص کرنے کی صلاحیت اس وقت دنیا کی چند مخصوص وائرولوجی لیبارٹریز میں ہی میسر ہے۔