ممبئی: سپریم کورٹ نے بھارتی ریاستوں مدھیہ پردیش اور راجستھان کی حکومتوں کی جانب سے فلم ’’پدماوت‘‘ پر پابندی عائد کی جانے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ فلم پر کوئی پابندی نہیں لگے گی۔ بالی ووڈ کی تاریخ کی متنازعہ ترین فلم ’’پدماوت‘‘ تمام تر رکاوٹوں اور دھمکیوں کے بعد اگلے دوروز میں بھارت سمیت دنیا بھر کے سینما گھروں میں ریلیز کر دی جائے گی تاہم گزشتہ روز بھارتی ریاستوں مدھیہ پردیش اور راجستھان کی حکومتوں نے سپریم کورٹ میں فلم کی 25 جنوری کو ریلیز رکوانے کے لیے درخواست دائر کی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ’’پدماوت‘‘ اپنے مقررہ وقت پر ہی ریلیز ہو گی اور تمام ریاستوں کو اس حکم کی تعمیل کرنی ہو گی۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کا کہنا تھا کہ فلم میں تاریخی حقائق کو مسخ نہیں کیا گیا البتہ ریاستیں لوگوں کو فلم نہ دیکھنے کی صلاح دے سکتی ہیں۔
دوسری جانب جسٹس چندرچور نے ہندو انتہا پسند جماعت کرنی سینا کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے مشکلات کھڑی کرتے ہیں اور پھر عدالت آج اتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جہاں فلم کو بھارت کی تمام ریاستوں میں ریلیز کی اجازت مل گئی ہے وہیں فلم کی ریلیز کو لے کر مختلف شہروں میں توڑ پھوڑ کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں