اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک بھر میں فروخت ہونے والے تمام برانڈز کے گھی او ر کوکنگ آئل کی کوالٹی رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس کا کہنا ہےکہ جب تک عدالت کی تسلی نہیں ہو جاتی تب تک یوٹیلٹی اسٹور ز پر گھی اور تیل کی فروخت روکی جائے، ٹیٹرا پیک ، پلاسٹک پاؤچ اور پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں پر بھی نوٹس لینگے۔
سپریم کورٹ میں یوٹیلٹی سٹورز سمیت ملک بھر میں غیر معیاری گھی اور تیل کی فروخت پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔عدالت میں یوٹیلٹی سٹورز کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے یوٹیلٹی سٹورز پر فروخت ہونے والے گھی اور تیل کی رپورٹ جمع کرا دیجس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جو زمینی حقائق ہیں ۔وہ بتائیں ۔۔ رپورٹس والی تھیوری نہ سنائیں ،ان کا مزید کہنا تھا کہ سنا ہے نمک کی قسم اجینو موتو انسانی صحت کے لئے شدید نقصان دہ ہےکیونکہ اس کے استعمال سے دل کے امراض اور بلڈ پریشر سمیت الرجی میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پاکستان کوالٹی کنٹرول ریسرچ کرکے اجینو نو موتو کے بارے میں رپورٹ جمع کرائے۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ٹیٹرا پیک ،،،پلاسٹک پائوچ اور پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں پر بھی نوٹس لینگے۔
جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ یو ٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری برانڈز کیوں فروخت کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے یوٹیلی سٹور کے وکیل سے استفسار کیا کہ سنی بناسپتی۔ انمول گھی۔ شمع تیل اور راج بناسپتی سب کہاں فروخت ہوتے ہیں؟تین رکنی بینچ نے قرار دیا کہ جب تک عدالت کی تسلی نہیں ہو جاتی تب تک یوٹیلٹی سٹور ز پر گھی اور تیل کی فروخت روکی جائے،کوالٹی کنٹرول کی رپورٹ آنے کے بعد یوٹیلٹی سٹورز کے گھی اور تیل کو تلف کے بارے میں فیصلہ کرینگے۔
جس کے بعد سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی ۔