واشنگٹن:پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں دنیا کی تمام بڑی طاقتیں یہ تو جان چکی ہیں کہ اس کے بارے میں صیح اندازہ لگانا مشکل ہے مگر امیرکی ادارے کے نئے انکشافات نے تو بھارت کی نیندیں اُڑا دی ہیں ۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرپاکستان اور بھارت اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کرتے رہے تودونوں ممالک کے اسٹرٹیجک استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔کانگریشنل ریسرچ سروس (سی آرایس )کی جانب سے امریکی قانون سازوں کوارسال کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے جوہری ہتھیار بھارت کوکسی بھی فوجی کارروائی سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، تاہم پاکستان ان کی تعداد میں مزید اضافہ کررہا ہے۔
رپورٹ میں بھارت کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعدادکا بھی ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مصنفین نے اس بات کوتسلیم کیاکہ جوہری ہتھیاروں کی دوڑخطے میں جوہری تنازع کا باعث بن سکتی ہے۔رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیاکہ پاکستان کے پاس تقریباً 150سے210کے قریب جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ رپورٹ میں خبردارکیا گیا ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد،نئے جوہری ہتھیاربنانا اور’پوری طاقت سے جواب‘کے نظریے نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنازع کے خطرے کو بڑھادیاہے۔
2004ء کے بعد سے پاکستان نے اپنے جوہری ہتھیاروں کی سیکیورٹی کومزید بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ادارے کے مطابق بھارت نے اگر کسی بھی قسم کی جارحیت کا اقدام اٹھایا تو پھر خطے کے امن کےلئے بڑے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں ۔ ادارے کے مطابق پاکستان بھارتی جارحیت کےخلاف کسی قسم کے جارحانہ عظائم نہیں رکھتا لیکن اگر بھارتی سرکار نے کسی قسم کاپھنگا لینے کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کےلئے تیار بیٹھا ہے۔