جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات: سی ڈی یو کی برتری، فریڈرک مرز کے چانسلر بننے کی راہ ہموار

جرمنی میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات: سی ڈی یو کی برتری، فریڈرک مرز کے چانسلر بننے کی راہ ہموار

برلن : جرمنی میں ہونے والے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات میں انتہائی قدامت پسند جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) نے واضح برتری حاصل کر لی ہے۔ ایگزٹ پول کے مطابق، فریڈرک مرز کی قیادت میں سی ڈی یو نے 28.5 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت متبادل برائے جرمنی (اے ایف ڈی) نے 20.8 فیصد ووٹ حاصل کر کے پارلیمنٹ کی دوسری بڑی جماعت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

اے ایف ڈی کی رہنما ایلس وائیڈل ہیں اور یہ جماعت امیگریشن مخالف موقف اختیار کیے ہوئے ہے۔ دوسری طرف، سابق چانسلر اولاف شولز کی جماعت سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کو 16.4 فیصد ووٹ ملے اور انہوں نے شکست تسلیم کر لی۔ گرین پارٹی 11.6 فیصد ووٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی۔

سی ڈی یو کے رہنما فریڈرک مرز کی کامیابی کے بعد، ان کے چانسلر بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ فریڈرک مرز، جو سابق چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، نے مرکل کی پالیسیوں سے مختلف حکمت عملی اپنانے کا اعلان کیا ہے۔ اپنی کامیابی کے بعد فریڈرک مرز نے کہا کہ یورپ کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور انہیں امید ہے کہ جرمنی آہستہ آہستہ دفاعی امور میں امریکہ سے آزادی حاصل کرے گا۔ ان کی ترجیح یورپ کو مضبوط کرنا ہے۔

نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے فریڈرک مرز کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ سلامتی کے امور پر مرز کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں، اس کے علاوہ یورپ کی دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ انتخابات اس وقت ہوئے جب گزشتہ سال اولاف شولز کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں جرمنی میں قبل از وقت انتخابات کا انعقاد عمل میں آیا۔

مصنف کے بارے میں