اسلام آباد: چیف جسٹس کے ریمارکس پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کہتے ہی ، آئین 1977 سے 1988 تک گیارہ سال دستک دیتا رہا۔ کسی نے نہ سنی ۔
انہوں نے کہا کہ آئین 1999سے2008تک نو برس دستک دیتا رہا۔ کسی نے نہ سنی۔اسے دھکے دے کر عدل گاہوں سے نکال دیا گیا۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تب آئین کی دستک سننے کے بجائے آئین شکن کے ہاتھوں کو بوسہ دے کر اس کی بیعت کرلی گئی۔آج یہ دستک اتنی متبرک کیسے ہوگئی؟
واضح رہے کہ آج ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ آئین ہمارے دروازے پر دستک رہے تھا جس کی وجہ سے سوموٹو نوٹس لیا۔