اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق ظاہر جعفر کو سزائے موت سناتے ہوئے نور مقدم کی فیملی کو 5 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطاءربانی نے مختصر تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں نور مقدم کے قتل پر مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سناتے ہوئے نور مقدم کی فیملی کو 5 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے مقتولہ نور مقدم سے جنسی زیادتی پر 25 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 364 کے تحت 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ دفعہ 342 کے تحت 1 سال قید بامشقت، زیادتی کی دفعہ میں عمر قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ، اغواءکی دفعہ میں 10 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ اور حبس بے جا کی دفعہ میں 1 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
مختصر فیصلے میں مجرم جان محمد کو صلاح مشورے کی دفعہ میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، اغواءچھپانے کی دفعہ میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، جرم چھپانے کی دفعہ میں 7 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ اور جرم دیکھ کر اطلاع نہ دینے کی دفعہ میں 1 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے مجرم افتخار کو صلاح مشورے کی دفعہ میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، اغواءچھپانے کی دفعہ میں 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، جرم دیکھ کر اطلاع نہ دینے کی دفعہ میں 1 ماہ قید کی سزا اور جرم چھپانے کی دفعہ میں7 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔