اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ سینیٹ انتخابات 2021 اوپن بیلٹ کے تحت ہوں۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے سینیٹ انتخابات سے متعلق رائے طلب کر رکھی ہے اور اپوزیشن نہیں چاہتی کہ اوپن بیلٹ سے انتخابات ہوں۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ہماری ترمیم کو مسترد کردیا ہے، جس کے بعد حکومت نے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہر سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی رہی ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا دھندہ ہی لوگوں کو پیسے سے خریدنا ہے تاہم جب شفافیت آئے گی تب ہی عام لوگ آگے آئیں گے۔
فیصل جاوید خان نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ کرپشن کا خاتمہ ہو، اپوزیشن چاہتی ہے کہ کرپشن کے راستے بند نہ ہوں۔ نیب آرڈنینس میں اپوزیشن نے جو سفارشات دی ہیں وہ کرپشن کے حق میں ہیں۔
خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ کسی کو ووٹ ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور عارضی قانون سازی کے ذریعے سینیٹ الیکشن نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر آئین کہتا ہے خفیہ ووٹنگ ہو گی تو پھر بات ختم، ریاست کے ہر ادارے نے اپنا کام حدود میں رہ کر کرنا ہے اور پارلیمان کا متبادل نہیں جو سوال ریفرنس میں پوچھے گئے اسی کا جواب دیں گے۔
وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے دلائل میں بتایا کہ قانون کیا ہونا چاہیئے اور 3 سال پرانی ویڈیو اچانک سامنے آ گئی۔ انتخابی عمل سے کرپشن ختم کرنا پارلیمان کا کام ہے۔ چیف جسٹس نے کہا تعین کرنا ہے سینیٹ الیکشن پر آرٹیکل 226 لاگو ہوتا ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ نے سینیٹ اوپن بیلٹ صدارتی ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔