کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سیف اللہ ابڑو نے اپنے وکیل کے ذریعے لیاقت جتوئی کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ قانونی نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ لیاقت جتوئی اپنے بیان پر معافی مانگیں اور دو ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔ لیاقت جتوئی نے بغیر ثبوت الزامات عائد کیے اور ان کےالزام سے سیف اللہ ابڑو کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ میں بیچا تھا اور گورنر ہاؤس میں سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ ٹکٹ دیا گیا تھا
انہوں نے کہا کہ ہمیں نظرانداز کیا جا رہا ہے اور وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے۔ سندھ کے اہم فیصلے گورنر ہاؤس کے ڈرائنگ روم میں کئے جا رہے ہیں۔ لیاقت جتوئی نے نظرانداز کیے جانے پر پارٹی سے علیحدگی کا عندیہ بھی دے دیا جبکہ 26 فروری کو پارٹی رہنماؤں سمیت اپنے حامی لوگوں کا اجلاس بھی بلانے کا بھی اعلان کیا۔
اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گِل نے کہا تھا کہ لیاقت جتوئی اپنے دعوے کا ثبوت نہ دے سکے تو ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔