واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نیوراٹ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ رواں سال مئی تک منتقل کر دیا جائے گا۔ امریکا اس تاریخی اقدام کے حوالے سے پرجوش ہے اور یہ بات محض اتفاقیہ ہے کہ مئی میں اسرائیل کے قیام کی سترویں سالگرہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فی الحال عارضی سفارت خانے کھولا جائے گا اور 2019 تک نیا سفارت خانہ تعمیر کر لیا جائے گا۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کہا ہے کہ وہ دن اسرائیل کے عوام کے لیے ایک عظیم دن ہو گا۔
دوسری جانب فلسطینی حکام نے امریکی سفارت خانے کے حوالے سے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرر دیا ہے۔ پی ایل او کے رہنما صائب اریکات نے کہا کہ امریکی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں