اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے راولپنڈی اور اسلام آباد میں خواتین کی اسمگلنگ کے واقعات کا از خود نوٹس لے لیا۔ یڈیا رپورٹ کے مطابق خواتین سے جعلی شادیاں رچا کر افغانستان اسمگل کیا جاتا تھا۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب سے تین دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ یہ گینگ پاکستانی لڑکیوں کو افغانستان اور افغانستان کی لڑکیوں کو پاکستان میں فروخت کر چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاقے کھنہ پل، فوجی کالونی اور کوہ نور مل اس کا گڑھ ہیں۔ صوابی سے تعلق رکھنے والی عمر رسیدہ خاتون افغانستان کے ایک گینگ کے لئے کام کرتی ہے ۔
یہ خاتون لڑکیوں کو جلال آباد لے جا کر افغان ایجنٹوں کو فروخت کرتی ہے۔ اس گینگ کے 150 ممبران خواتین کی ٹریفکنگ ملوث ہیں۔ یکم جنوری کو تھانہ ایئرپورٹ پنڈی کے علاقے میں ایک کیس سامنے آیا اور پرچہ درج کیا گیا۔ تاہم پولیس نے روایتی حربے استعمال کر کے معاملے کو طول دیا۔ گینگ میں مسجد کے ایک مولوی کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ مولوی بطور نکاح رجسٹرار شامل ہے جو پانچ ہزار وصول کرتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں