لاہور: پولیس نے ڈیفنس دھماکے کا معمہ حل کر لیا۔ دھماکے کی وجہ گیس لیکیج قرار دیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ درج کر لی۔ فرانزک رپورٹ میں بھی بارودی مواد کے شواہد نہ ملے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دھماکا دہشت گردی تھی یا کوئی حادثہ ؟
حکام کی تضاد بیانی نے معاملہ الجھا دیا فرانزک رپورٹ میں دھماکے کی وجہ گیس لیکیج قرار
ماہرین نے جائے وقوعہ سے بارودی مواد کے شواہد ملنے سے انکار کر دیا ۔ عدنان نامی ایک زخمی کے بیان کی روشنی میں تھانہ ڈیفنس اے میں گیس لیکیج کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
جمعرات کو دھماکے کے فوراً بعد لاہور پولیس نے اسے سلنڈر دھماکا قرار دیا تھا۔تھوڑی دیر بعد ایس پی سی ٹی ڈی ڈاکٹر اقبال میڈیا پر آئے اور بارودی پھٹنے کی تصدیق کر دی۔وزیراعلیٰ کو بھجوائی جانے والی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بھی بتایا گیا کہ دھماکا خیز مواد کی مقدار آٹھ سے دس کلو گرام تھی۔ ڈیفنس میں پیش آنے والا واقعہ دہشت گردی کے بجائے حادثہ ہے تو پھر سوال یہ ہے کہ آٹھ انسانی جانوں کے ضیاع کاذمہ دار کون ہے؟تحقیقات کے نتائج سامنے لانے میں پس وپیش کے مظاہرے سے لگتا ہے، کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔