اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور جون میں اس کی کارکردگی سے متعلق سوالات کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بل پر کاروباری برادری سے مشاورت کی گئی ہے تاکہ ان کی آراء کو شامل کیا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ جو افراد ٹیکس ادا نہیں کر رہے، انہیں ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی موجودہ شرح 10.3 فیصد ہے، جسے تین سال کے دوران 13.5 فیصد تک پہنچانے کا ہدف ہے۔
محمد اورنگزیب نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس اتھارٹی پر عوام کا اعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں اور حکومت کا سائز کم کر کے ایف بی آر کے پالیسی یونٹ کو الگ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر ایک مزاحیہ ملک کے طور پر جانا جاتا ہے، جبکہ ہمارے ہمسایہ ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 18.5 فیصد ہے، جس کے باعث پاکستان کو اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ بطور ملک ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔