نئی دہلی : بھارتی پولیس نے پریانکا گاندھی سمیت متعدد کانگریسی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کانگریسی رہنما صدرارام ناتھ کووند سے ملاقات کے لیے مارچ کررہے تھے ، کانگریسی رہنماؤں نے کسان کے خلاف قرار داد کو بھارتی صدر کو پیش کرنا تھا ۔ اس مارچ میں راہول گاندھی بھی شریک تھے ، پولیس نے مارچ کو روکا اور متعدد رہنماوں کو حراست میں لے لیا ، راہول گاندھی نے صدر سے ملاقات کی اور بتایا کہ مطالبات کی منظوری تک کسان احتجاج ختم نہیں کریں گے ۔
ملاقات کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور احتجاج اس وقت تک ختم ہوگا، جب مطالبات منظور نہیں ہوتے ۔
خیال رہے اس سے قبل بھارت کی حکومت نے کسانوں کے مطالبات ماننے سے صاف انکار کردیا تھا، بھارت میں کسان متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف تقریباََ ایک ماہ سے سراپا احتجاج ہیں ۔
لاکھوں کسان تین نئے فارمنگ بلز پر عمل درآمد کیخلاف سراپا احتجاج ہیں ، جس سے زرعی تجارت کے قوانین تبدیل ہوجائیں گے ۔ بھارتی جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ زرعی اصلاحاتی بل منسوخ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، حکومت نے الزام لگایا ہے کہ انہیں بہت سی کسان تنظمیوں کا بھر پور تعاون حاصل ہے اور نجی سرمایہ کاری کے بغیر زراعت کی آمدنی بڑھنے کے قابل نہیں ہوگی ۔
مودی سرکار کی جانب سے پہلی بار واضح طور پر مطالبات ماننے سے انکار کیا گیا ہے جس کے بعد حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔