کراچی: سندھ کی عدالت عالیہ نے مشہور ڈینئیل پرل قتل کیس میں نامزد ملزموں کی نظربندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے احمد عمر شیخ سمیت چاروں ملزمان کو فوری جیل سے رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
تفصیل کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ڈینئیل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ اور دیگر ملزموں کی بریت کے بعد نظر بندی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان بغیر کسی جرم کے اٹھارہ سال سے جیل میں قید ہیں، انھں فوری طور پر جیل سے رہا کیا جائے۔ تاہم عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ ملزموں کو جب طلب کیا جائے تو وہ لازمی پیش ہوں۔
یاد رہے کہ کراچی کی اینٹی ٹیررازم کورٹ نے ڈینئیل پرل کیس میں احمد عمر شیخ کو موت کی سزا جبکہ ان کے علاوہ تینوں ملزمان کو عمر قید دیدی گئی تھی۔ تاہم رواں سال 2 اپریل کو معروف صحافی تین ملزموں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو صرف سات سال قید میں تبدیل کر دیا تھا۔
اس فیصلے کے فوری بعد صوبائی حکومت نے عدالت عالیہ کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے درخواست مسترد کر دی تھی لیکن ملزم عمر شیخ کی رہائی کو روک دیا گیا تھا۔