عوام کی بے احتیاطی سے عالمی وبا مزید خطرناک، 111 افراد انتقال کرگئے

epidemic became more dangerous due to the carelessness of the people, 111 people died
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 111 افراد کے انتقال کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

اموات میں حالیہ اضافے سے ملک بھر میں عالمی وبا سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 9 ہزار 668 تک جا پہنچی ہے۔ این سی او سی کے مطابق اس وقت پاکستان بھر میں تقریباً 4 لاکھ 65 ہزار 70 افراد اس موذی مرض میں مبتلا ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں پاکستان میں 37 ہزار 173 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے وبائی علامات کے 2 ہزار 256 نئے کیسز سامنے آئے۔ اس وقت فعال مریضوں کی تعداد 38 ہزار 268 بتائی جا رہی ہے۔

عالمی سطح پر اس وبا کے اثرات پر بات کی جائے تو میکسیکو میں مزید 897، برازیل میں 935، بھارت میں 302 اور امریکا میں 2 ہزار 490 نئی اموات سامنے آ چکی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اموات میں حالیہ اضافے سے امریکا میں وبا سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 33 ہزار 308، میکسیکو میں ایک لاکھ 19 ہزار 495، برازیل میں ایک لاکھ 89 ہزار 220 اور بھارت میں ایک لاکھ 46 ہزار 778 تک جا پہنچی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں وبائی مرض میں مبتلا 5 کروڑ 54 لاکھ سے زائد مریض صحتیاب زندگی کی جانب لوٹ آئے ہیں تاہم متاثرہ افراد کی تعداد 7 کروڑ 89 لاکھ سے زائد اور اموات کی تعداد 17 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔

ادھر امریکا کے ماہر متعدی امراض ڈاکٹر فاؤچی نے نوید سنائی ہے کہ آئندہ موسم گرما تک صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔ اگر ویکسینیشن بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہی تو حالات نارمل کی طرف بڑھنا شروع ہو جائیں گے۔

ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ طبی عملے اور شدید بیمار افراد کو ویکسین مارچ یا اپریل کے شروع تک مل جانی چاہیے۔ امید ہے کہ موسم گرما تک 70 سے 85 فیصد امریکی ویکسین لگوا چکے ہوں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ امریکیوں کو چاہیے کہ وہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات اگلے سال جون یا جولائی تک موخر کر دیں۔

دوسری جانب وائرس کی نئی قسم سے بچاؤ کے لیے برطانیہ نے جنوبی افریقہ سے آنے والوں پر خود ساختہ پابندی لگا دی ہے جبکہ فرانس، بیلجیم، ہالینڈ اور جمہوریہ چیک نے  برطانیہ سے سفری پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔

40 سے زائد ممالک کی برطانیہ پر تاحال فضائی سفری پابندیاں برقرار ہیں۔ کینیڈا نے بھی برطانیہ سے فلائٹ آپریشن کی معطلی میں توسیع کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں اس فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پروازوں کی معطلی کا فیصلہ وبا نئی قسم سے بچاؤ کے لیے کیا گیا۔ برطانیہ سے مسافرپروازوں کی معطلی میں 6 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔