نئی دہلی: بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ فلم اسٹار دپیکا پڈوکون کی نئی آنے فلم ’چھپاک‘ کا مصنف راکیش بھارتی نے دعویٰ کیا ہے کہ فلم ’چھپاک‘ کی کہانی اُس کی اپنی تصور کی گئی کہانی ہے جس کا اُس کو کریڈٹ ملنا چاہیے لیکن فلم کی ٹیم کی جانب سے اُس کو کسی قسم کا کوئی کریڈٹ نہیں دیا گیا ہے بلکہ اُس کی کہانی کو کسی اور مصنف کا نام دیا گیا ہے۔
راکیش بھارتی نے دعویٰ کیا کہ اُنہوں نے کچھ عرصہ قبل ایک فلم کے لیے یہ اسکرپٹ تیار کی تھی جس کا نام اُنہوں نے ’یوم سیاہ‘ رکھا تھا اور پھر 2015 میں اُنہوں نے انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن (آئی ایم پی پی اے) سے اپنی اسکرپٹ کو رجسٹرڈ بھی کروایا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ اُس دن کے بعد سے ہی وہ اپنی اِس کہانی پر کام کر رہے تھے اور اِس کے لیے اُنہوں نے بہت سے فنکاروں اور پروڈیوسرز سے رابطہ کیا اور اُن کو اپنی اِس کہانی سے آگاہ کیا تھا لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے وہ اپنی اِس کہانی کو فلم کی شکل میں تبدیل نہیں کر سکے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے اپنی یہ کہانی فلم ’چھپاک‘ کے پروڈکشن ہاؤس ’فاکس اسٹار اسٹوڈیوز‘ کو بھی سُنائی تھی۔
راکیش بھارتی کے وکیل کا کہنا ہے کہ راکیش کو جب معلوم ہوا کہ ڈائریکٹر میگنھا گلزار اُن کی کہانی پر مبنی فلم ’چھپاک‘ بنا رہی ہیں تو اُنہوں نے اِس فلم کے پروڈیوسرز اور دیگر ٹیم سے رابطہ کیا لیکن راکیش کو اُن کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جس کے بعد اُنہوں نے مجبوراً ممبئی ہائی کورٹ میں اپنی درخواست جمع کروانے کا فیصلہ کیا۔
راکیش کے وکیل کے مطابق اُنہوں نے اپنی درخواست میں اِس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ فلم ’چھپاک ‘ کے دیگر مصنفوں میں سے ایک مصنف کا کریڈٹ اُن کو بھی دیا جائے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو فلم ’چھپاک‘ کو ریلیز ہونے سے روک دیا جائے۔
وکیل کے مطابق راکیش کی درخواست کی سماعت رواں ماہ 27 دسمبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ دپیکا پڈوکون فلم ’چھپاک‘میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہیں اور یہ فلم 10 جنوری 2020 کو ریلیز ہو گی۔ یہ فلم ایسیڈ اٹیک متاثرہ لکشمی اگروال کی کہانی پر مبنی ہے۔