ماسکو:روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے پاکستان، چین اور امریکا کے ساتھ مل کر افغانستان میں ثالثی کی پیش کش کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے اپنے دورہ ہنگری کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان، چین اور امریکا کے ساتھ مل کر افغانستان میں ثالثی کرنے کے لیے تیار ہے۔ روس کسی بھی وسطی ایشیائی ملک میں امریکا کے فوجی اڈے قائم کرنے کے خلاف ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لارووف نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اڈے دینے والا وسطی ایشیائی ملک خود ہدف بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک میں افغان مہاجرین بھیجنے کی امریکی تجویز کے خلاف ہیں اور ان کا ملک افغانستان میں قیام امن و امان کو یقینی بنانا اور وہاں موجود بحران کا خاتمہ چاہتا ہے جبکہ اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ خطے میں امن و سلامتی یقینی ہو۔
سرگئی لارووف نے کہا کہ افغان مہاجرین کی آمد سے وسطی ایشائی ممالک کے استحکام کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے حوالے سے خود ایک روسی اخبار( Kommersant) نے 18 جولائی 2021 کو انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے ہونے والی ملاقات میں انہیں پیشکش کی تھی کہ وہ افغانستان سے انخلا کے بعد اس پہ نگاہ رکھنے کے لیے وسطی ایشیائی ریاستوں میں قائم روسی فضائی اڈوں کو استعمال کرسکتے ہیں۔
عالمی سطح پر کنٹرولڈ میڈیا میں شمار ہونے والے روسی اخبار کے توسط سے یہ خبر عالمی ذرائع ابلاغ نے شائع کی تھی۔ روسی اخبار نے بتایا تھا کہ امریکی صدر کو روسی صدر کی جانب سے پیشکش جون میں ہونے والی ملاقات میں کی گئی تھی۔