کابل : 31 اگست قریب آتے ہی امریکی ایوانوں میں اس وقت ہلچل مچی ہوئی ہے ،امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز سی آئی اے ڈائریکٹر ولیم برنس نے کابل میں طالبان رہنما ملا عبد الغنی برادر سے اہم ملاقات کی ہے ۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی حکام کے اعلیٰ افسر نے بتا یا کہ گزشتہ روز سی آئی اے ڈائریکٹر نے طالبان رہنما ملا غنی برادر سے ملاقات کی ہے جس میں خطے کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ،فی الوقت وائٹ ہائوس یا پینٹاگون کی طرف سے اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب امریکہ سمیت دیگر غیر ملکی افواج کے افغانستان سے انخلا کی حتمی تاریخ قریب ہے اور تمام ممالک اپنے شہریوں اور سفارتی عملے کو ملک سے نکالنے میں مصروف ہیں،حکام کا کہنا ہے ہوسکتا ہے سی آئی اے ڈائریکٹر ملابرادرز سے افغانستان سے انخلا کیلئے مزید وقت کی مہلت مانگنے گئے ہوں ۔
دوسری جانب پنج شیر کے علاوہ افغانستان کے متعدد اضلاع پر طالبان کا کنٹرول ہے اور وہ 31 اگست تک غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد نئی حکومت بنانے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ افغان طالبان کی نئی حکومت میں ان کے قطر میں سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر بھی شامل ہوں گے۔