لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے چوہنگ میں رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بننے والی ماں اور بیٹی کی میڈیکل رپورٹ آ گئی ہے جس میں زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
نیو نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے چوہنگ میں رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی کی35 سالہ ماں اور 15 سالہ بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے معاملے میں پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے، دونوں کا طبی ملاحظہ جناح ہسپتال میں کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی کے دوران دونوںکے جسم پر متعدد زخموں کی خراشیں بھی پائی گئیں اور ڈی این اے کے نمونے فرانزک لیب بھجوا دئیے گئے، دونوں ملزمان میں عمر اور منصب شامل ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو گرفتار کیا تھا، واقعے میں ملوث عمر نامی ملزم سے متعلق انکشاف ہوا کہ وہ ریکارڈ یافتہ ہے جس کے خلاف تھانہ نواب ٹاؤن اور حویلی لکھا اوکاڑہ میں بھی زنا کے مقدمات درج ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے چوہنگ میں ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے اندوہناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا تھا جبکہ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے دونوں کی تلاش شروع کر دی تھی اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ 35 سالہ خاتون اپنی 15 سالہ بیٹی کے ہمراہ رات 10 بجے وہاڑی سے لاہور پہنچی اور ٹھوکر نیاز بیگ سے صدر کینٹ جانے کیلئے رکشہ پر بیٹھیں جس میں ملزم کا ساتھی پہلے سے ہی موجود تھا، رکشہ ڈرائیور دونوں کو ایل ڈی اے ایونیو لے گیا جہاں ماں اور بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔
ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا ہے کہ جائے واردات کے قریب سے گزرتی ایک گاڑی رکنے پر دونوں ملزم رکشہ چھوڑ کر فرار ہو گئے جبکہ کار سوار نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کی تو مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر رکشہ قبضے میں لے لیا اور واقعے کی ایف آئی آر درج کر کے ملزموں کی تلاش شروع کر دی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ وہ واقعے سے متعلق مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہے جبکہ اس بات کی تصدیق بھی کی گئی کہ متاثرہ خاتون اور اس کی بیٹی نے مدد کیلئے چیخ و پکار کی تو ملزم رکشہ جس کا رجسٹریشن نمبر LEU-4882 ہے، چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے اور جاتے ہوئے متاثرہ خواتین سے موبائل فون اور 5 ہزار روپے نقدی بھی چھین کر لے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی اور ملزموں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ملزموں کو 48 گھنٹوں میں قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
رکشہ ڈرائیور کے ہاتھوں ماں اور بیٹی کیساتھ زیادتی کا معاملہ، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو گئی
11:48 AM, 24 Aug, 2021