اسلام آباد:چینی مارکیٹ پاکستان کی ٹیکسٹائل پیداوار کو نمایاں طور پر شامل کرے گی اور کوڈ 19 کے تناظر میں ٹیکسٹائل کے شعبے کی مزید بحالی کے لئے معاونت کرے گی۔
گوادر پرو نے چائنا کاٹن نیٹ کی طرف سے جاری چائنہ کاٹن مارکیٹ کی ماہانہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ عالمی معاشی بحالی سست اور بتدریج رہی ہے ، جبکہ چینی معیشت مستحکم ہوچکی ہے۔
چین کی ٹیکسٹائل کی درآمدات کے حجم میں جولائی کے مہینے میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا ، جو مارکیٹ کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔ اس کے بعد اگست میں چین کی ٹیکسٹائل کی مانگ میں نمایاں اضافہ رہا ہے۔ موسم خزاں اور موسم سرما کے کپڑے کے آرڈر میں اضافہ ہوتے ہی ٹیکسٹائل سے متعلقہ طلب میں بہتری آئی ہے۔ جولائی میں پاکستان نے 36600 ٹن روئی برآمد کی ( سالانہ 19.33 )۔ دریں اثنا پاکستان نے 959 ملین ڈالر کا ٹیکسٹائل اور کپڑ ا برآمد کیا جس میں صرف ایک سال کے دوران 5.44 کی کمی ہے۔
اس کے بعد مئی میں سالانہ 36.72 فیصد اور اپریل میں 64.51 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی۔گوادر پرو نے بتایا رواں ہفتے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان کی گھریلو ٹیکسٹائل کی صنعت پوری طرح سے بحال ہوگئی ہے۔ دریں اثنا ، چین میں ٹیکسٹائل مارکیٹ میں زبردست مانگ ظاہر ہوئی ہے۔ طلب کی مانگ میں اضافہ ہونے کے بعد حالیہ ہفتے میں پاکستان کی روئی کی قیمت میں اضافہ جاری ہے۔ پاکستانی روئی کی قیمت میں فی سینٹ 72 تک اضافہ جاری ہے۔
سوتی کی قیمت میں ہونے والی بحالی سے متاثرہ سوت کی قیمت میں پچھلے دو ہفتوں میں بھی مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثنا ، ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی فیکٹریوں نے دوبارہ پوری صلاحیت سے پیدا وار شروع کرد ی ہے۔ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں جولائی میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 14.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اس کے نتیجے میں پچھلے دو ہفتوں میں روئی کی ملکی اور برآمدی قیمتوں میں 2 سے ز ائد فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ مجموعی طور پر قیمتیں پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ابھی بھی کم ہیں لیکن اس کے مستقبل میں بڑ ھنے کے امکانات ہیں۔