لاہور:لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کا نواں اجلاس وائس چیئرمین ایس ایم عمران کی زیرصدارت منعقد ہوا ۔ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے محمد عثمان معظم کی شرکاءکو گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔اجلاس میں ایل ڈی اے کی ملکیتی جائیدادوں کو ایک سے دس سال کی مدت تک لیز پر دینے کے لئے قواعد کی منظوری دی گئی۔
شفافیت یقینی بنانے کے لئے تمام جائیدادوں کے حقوق کرایہ دار ی نیلام عام کے ذریعے فروخت کئے جائیں گے۔لیز ہولڈرسے جائیداد کا کرایہ ہرسال ایڈوانس وصول کیاجائے گا اور کرایہ کی شرح میں سالانہ دس فیصد اضافہ کیاجائے گا۔اسی طرح ایل ڈی اے کی رہائشی سکیموں میں واقع مفادعامہ کی جگہوں کی الاٹمنٹ بھی نیلام عام کے ذریعے کی جائے گی جبکہ سرکاری ادارے اپنے دفاتر کے قیام کے لئے یہ پلاٹ ریزرو قیمت پر حاصل کرسکیں گے ۔
قبرستانوں کے لئے مختص اراضی ٹاﺅن انتظامیہ کے حوالے کر دی جائے گی جبکہ مساجد کے لئے پلاٹوں کی الاٹمنٹ ضلعی مساجد کمیٹی کے جاری کردہ این او سی سے مشروط ہوگی۔ اجلاس میں لاہور کے ماسٹر پلان 2040ءکی تیاری کے لئے کام شروع کرنے کی منظوری دی گئی ۔اس مقصد کے لئے کنسلٹنٹ کا تقرر کرنے کے لئے شرائط و ضوابط تیار کرنے کی خاطر چیف میٹروپولیٹن پلانر سید ندیم اختر زیدی کی سربراہی میں ماہرین کی ایک 10رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔
اجلاس میں ایل ڈی اے بلڈنگ اینڈ زوننگ ریگولیشنز 2019ءکی منظوری دے دی گئی جس کے تحت شہر میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔اجلاس میںپنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ جوائنٹ وینچر کی بنیاد پر سابقہ کوٹ لکھپت منڈی کی118کنال اراضی پر ٹیکنالوجی زون قائم کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ گورننگ باڈی کے اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی لاہور سے سعدیہ سہیل رانا ‘ قصور سے ملک مختار احمدکے علاوہ وائس چیئرمین واساشیخ امتیازمحمود‘ میجر ریٹائرڈ سید برہان علی، انجینئر عامر ریاض قریشی،ایم ڈی واسا سید زاہد عزیزاور محکمہ پی اینڈ ڈی، ہاو¿سنگ، بلدیات اور فنانس اور کمشنر لاہور کے نمائندوں نے شرکت کی ۔