لندن: صدر پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاناما لیکس سے متعلق جو بیان دیا اُس کا اندازہ تھا، بدعنوانی والا کچھ دن بچتا ہے پھر اللہ کی پکڑ میں آجاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین رائل کالج آف فزیشن ایڈنبرا کی دعوت پر برطانیہ پہنچے جہاں وہ تقریب میں شرکت کریں گے , لندن ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ‘اللہ کا قانون ہے بدعنوانی کرنے والا کچھ دن بچتا ہے مگر پھر پکڑا جاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاناما پر جو بیان دیا تھا اُس کا اندازہ تھا مگر پاکستان میں جو احتساب کا عمل شروع ہوا وہ ٹھیک تو ہے مگر کچھ خامیاں بھی ہیں لیکن اب پاکستان پیچھے نہیں آگے کی طرف بڑھتے ہوئے مزید ترقی کرے گا۔
واضح رہے کہ ممنون حسین نے پاناما لیکس منظر عام پر آنے کے بعد 14 مئی 2015 کو تاجروں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیش گوئی کی تھی کہ ’کرپشن کے تین درجات ہیں مگر یہ کرپٹ لوگ جو بڑے آرام سے بیٹھے ہیں ایک دن اللہ کی پکڑ میں ضرور آئیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے لوگ ابھی تو بہت آرام سے بیٹھے ہیں مگر آہستہ آہستہ یہ لوگ پکڑ میں آئیں گے، کچھ دو ماہ بعد، کوئی چار ماہ اور کچھ سال بعد مگر قانون کی گرفت میں ضرور آئیں گے۔
ممنون حسین کی یہ پیش گوئی اس قدر سچی ثابت ہوئی کہ پاناما کیس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو عدالتوں کے چکر کاٹنے پڑے اور پھر اُن کے غیر قانونی اثاثے بھی سامنے آئے۔
سپریم کورٹ نے نوازشریف اُن کی صاحبزادی مریم نواز کو تاحیات نااہل قرار دیا اور پھر ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جس نے تمام شواہد جمع کر کے عدالت کو پیش کیے تو قومی احتساب بیورو کی عدالت نے سابق وزیر اعظم، مریم اور داماد کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی۔