اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ پیٹرول و ڈیزل غریب آدمی استعمال کرتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ کے مطابق ہوں گی۔
عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ ہم تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پرکام تیزکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تاپی منصوبے کی تکمیل کا ہدف 2020ءہے، کوشش ہے کہ پہلے ہی مکمل کرلیں۔وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پابندیوں کے تناظرمیں دیکھیں گے۔ کوشش ہوگی کہ ایران عالمی عدالت میں نہ جائے، مسئلہ پہلے ہی حل ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ خوشخبری ہے کہ پی پی ایل نے تیل اورگیس کے نئے ذخائر دریافت کیےہیں۔ پٹرولیم کا درآمدی بل کم کرنے کے لیے تیل اورگیس کی مقامی تلاش تیزکریں گے۔ غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طورپر 2 کروڑ30 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس،91بیرل خام تیل ملےگا۔
انہوں نے کہا کہ 2004ئ سے پہلے ڈیزل پٹرول سے سستا ہوتا تھا۔ آج یہ الٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے لیڈرعمران خان کی تقلید کروں گا اور اپنی گاڑی ہی استعمال کروں گا۔ پریس کانفرنس میں وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ پٹرولیم ڈویڑن کی 15 کمپنیاں ہیں۔ ہرکمپنی کی الگ الگ بریفنگ لوں گا۔ اکثرکمپنیوں کو ایڈہاک ازم کی بنیاد پر چلایا گیا ہے۔ ایک سی ای او کے پاس ایک سے زیادہ کمپنیوں کا اضافی چارج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایل این جی سمیت دیگرمعاہدوں کوچھپا کررکھا گیا ہے۔ ایل این جی سمیت تمام معاہدوں کا جائزہ لے کر انہیں منظرعام پرلاو¿ں گا۔